عینی شاہدین کے مطابق ایک گاڑی میں بارودی مواد نصب کیاگیاتھا جس کے دھماکے کے بعد دھویں کے کالے بادل اُٹھتے کھائی دیئے جبکہ چارلاشیں ایک ہی گاڑی سے نکالی گئیں۔بتایاگیاہے کہ دھماکے کے فوری بعد پولیس لائنز کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں جبکہ کم ازکم چارگاڑیوں میں آگ لگ گئی،دیگر کئی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ، موٹرسائیکلوں کو بھی نقصان پہنچاجبکہ شہیدوزخمی ہونیوالوں میں کوئی پولیس اہلکار شامل نہیں ۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق ایک شخص گاڑی سے اُترااوراُس کے ساتھ ہی دھماکہ ہوگیا جس کے بعد دھماکے کے علاقے میں پولیس نے شامیانے لگادیئے اور میڈیا کا داخلہ بھی بند کردیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے دھماکے میں تین افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے جبکہ پولیس لائنز کے اندر سے بھی فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں ۔
دھماکے کے بعد ایمبولینسیں اور پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی گئی اور سیکیورٹی فورسز نے آمدورفت کے لیے سڑکیں بند کرکے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔دھماکے کے بعد لاہوربھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ۔
میو ہسپتال انتظامیہ کے مطابق اُنہوں نے ریڈ الرٹ جاری کرکے انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔
دھماکے کے اطلاع ملتے ہی قریبی سکول میں زیرتعلیم بچوں کے ورثاء کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئیں ، خواتین روتی چلاتی موقع پر پہنچیں لیکن سکول کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں ۔
0 comments:
Post a Comment